دوستی ایک میٹھا سا لفظ گویا شھد، پھول کی مہک سا تازگی اور خوشبو بکھیرتا ہوا، درخت کے ساۓ سا ٹھنڈا اور سکون دہ........................ایک ایسا رشتہ جسے ہم ہر رشتے میں تلاش کرتےہیں
انسان اس دنیا میں مختلف رشتوں سے منسلک ہی پیدا ہوتا ہے ، ماں باپ ،بہن بھائی وغیرہ یہ تمام وہ رشتے ہیں جنہیں منتخب کرنے میں ہمارا کوئی اختیار نہیں ہے.... ہاں البتہ ان رشتوں کو نبھانا ہمارے بس میں ہے.... لیکن دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم اپنی مرضی اور چاہت سے منتخب کرتے ہیں اور دوستی وہ بے غرض رشتہ ہے جس میں محبّت اور خلوص کے سوا کچھ نہیں ہوتا - ذات، عمر، سوشل سٹیٹس جیسی چیزیں دوستی کے لئے بے معنی ہیں
دوست خوشیوں کو دوگنا اور غموں کو آدھا کر دیتے ہیں- مشہور کہاوت ہے کہ " دوست وہ جو مصیبت میں کام آیے" اچھے دوست ایک دوسرے کی پریشانی حل کرنے کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں
کچھ مطلبی لوگ اس رشتے کو کسی نہ کسی غرض سے استعمال کرتے ہیں - آج کے دور میں لوگوں نے اس مقدس رشتے کو کھیل بنا ڈالا ہے ..... پیسہ ، پاور ، یا کسی اور مقصد کے لئے اس رشتے کے تقدس کو تار تار کرتے ہیں- ہم موجود دور کو گلوبل ولیج کہتےہیں .....یعنی ٹیکنالوجی نے دنیا کو ایک ایسی جگہ بنا دیا ہے جہاں ہرشخص ایک دوسرے سے کچھ ہی لمحات کے فاصلے پہ ہے
فیس بک، ٹویٹر، سکایپ جیسے سوشل میڈیا نیٹ ورک کے جہاں اور بہت سی فوائد ہیں وہیں ان کا غلط استعمال بھی کیا جا رہا ہے- نوجوان نسل آج دوستی کی اڑ میں بے راہروی کا شکار ہو رہی ہے- ان سہولیات کا غلط استعمال ہمارے معاشرے کی اخلاقیات کو تباہ کر رہا ہے- آج دوستی کے نام پر لوگ بلیک میلنگ، اغوا اور بہت سے دوسرے جرائم کی نظر ہو رہے ہیں -
اس صورت حال کے پیشے نظر لوگوں میں اس رشتے پر اعتبار کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے، دلوں سے خلوص اور ہمدردی غائب ہے، جس کی وجہ سے آج لوگ دوستی جیسے پرخلوص اور خوبصورت رشتے کو دکھاوا اور جھوٹ کہنے لگے ہیں
یہ تو ایسا رشتہ ہے جس کہ بنا انسان تنہائی کا شکار ہو جاتا ہے- اس رشتے کی اہمیت کو نظرانداز کرنا ناممکن ہے- خلوص، محبّت، احساس ، نیک نیتی اور اچھا اخلاق اس رشتے کے تقاضے ہیں جن کے بنا یہ نامکمل ہے- ہمیں چاہیے کہ دوستی کے تمام تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس رشتے کو بخوبی نبھایں
تحریر : عا لیہ حسن
0 comments:
Post a Comment
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔