دوست تو دوست ہیں چاہے جیسے بھی ہوں.... بس ان کی
اقسام ذرا رنگ برنگی ہوتیں ہیں -آج ہم اپ کو ان کی چند اقسام سے آشنا کروایں گے
: نمبر ایک
ہومیوپیتھک دوست ، یہ وہ دوست ہیں جنہیں ہم " جگری دوست " بھی کہتے ہیں یہ ہومیوپیتھک ادویات کی طرح نسبتاً کم نقصان دہ ہوتے ہیں - بچپن کے دوست
یہ دوست غذا کی طرح ہوتے ہیں جن کی دوستی ہمارے لئے ناگزیر ہوتی ہے- جو ہر خوشی اور غم میں ساتھ دیتے ہیں -ہم اپنا ہر مسلہ اور پریشانی ان سے بانٹ لیتے ہیں اور غلط اقدام پر اکثر یہ ہمارے کان بھی کھینچتے ہیں-اگر کسی وجہ سے ناراض ہو بھی جائیں تو مشکل وقت میں ڈھیٹوں کی طرح ہمارا ساتھ دے کر ہمیں شرمندہ کرتے ہیں
:نمبر دو
مطلبی دوست ، یہ دوستوں کی وہ قسم ہے جو دوستوں کے مصیبت میں کام آنے والے محاورے کو غلط ثابت کرتے رہتے ہیں - یہ صرف اس وقت اپنی دوستی جتاتے ہیں جب انہیں ہم سے کوئی کام نکلوانا ہو اور جب ہمیں ان کی ضررورت ہو تو یہ بھوتوں کی طرح یا پھر الیکشن کے بعد جیت جانےوالے سیاست دانوں کی طرح غائب ہو جاتے ہیں- یہ بےحس انسان ہوتے ہیں جنھیں صرف اپنے مفاد سے غرض ہوتی ہے اور دوسروں کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی - آجکل زیادہ تر یہی قسم دیکھنے کو ملتی ہے
:نمبر تین
مفت کے دوست ، یہ لوگ بیماری کی طرح ہوتے ہیں جن سے اپ دور بھاگتے ہیں - ان کی مثال کمبل کی سی ہے جسے اپ تو چھوڑنا چاہیں پر وہ اپ کو نہیں چھوڑتا "خیر ایسے دوست طالب علمی کے زمانے میں زیادہ ٹکرتے ہیں جب معلوم ہو کہ امتحانات قریب ہیں اور انھیں اپ کی ذہانت کی اشد ضرورت ہو - اس وقت ملتے تو ایسے ہیں جیسے دو سگے بھائی کنبھ کے میلے میں گم ہونے کے عرصے بعد مل رہے ہوں
:نمبر چار
ٹائم پاس دوست ، ان میں اور مطلبی دوستوں میں بس انیس بیس کا فرق ہوتا ہے -دراصل یہ وہ لوگ ہیں جن کا کوئی مشغلہ نہیں ہوتا اور بس اپنا وقت گزارنے کے لئے یہ اپ کا وقت ضایع کرتے ہیں -آجکل سوشل میڈیا پر اسی قسم کی دوستی کا رواج پایا جاتا ہے
:نمبر پانچ
کمینے دوست ، یہ وہ دوست ہیں جو کوئی بھی الٹا کام اکیلے نہیں کرتے اور نہ ہی اپ کو اکیلا کرنے دیتے ہیں ........... یہ کسی حد تک جگری دوستوں کی مانند ہوتے ہیں
فرق اتنا ہے کہ وہ غلطی کرنے پر کان کھینچتے ہیں اور یہ ٹانگ- ایسےکمینے دوست اپنی تمام تر کمینگی کے باوجود بھی دوا کی مانند ہوتے ہیں ،پریشانی اور تنہائی میں جن کی بہت ضرورت محسوس ہوتی ہے
:نمبر چھ
شوخے دوست ، یہ وہ دوست ہیں جو کسی بھی موقعہ پر شوخی بگاڑنے سے باز نہیں اتے - دراصل ان کا مقصد دوسروں کی توجہ حاصل کرنا ہوتا ہے - کسی بھی محفل یا بھیڑ میں ایسی اوچھی حرکت کریں گے کہ لوگ خودبخود ان کی طرف متوجہ ہوجایں اور اس وقت اپ ان سے دور رہ کر لاتعلقی کا مظاہرہ کرتے ہیں تاکہ اپ بھی شوخے نہ کہلاے جائیں
:نمبر سات
شریر دوست ، یہ وہ دوست ہیں جن کی ہڈی کو تب تک چین نہیں اتا جب تک وہ کسی سے کوئی پنگا نہ لے لیں اور اکثر کسی نہ کسی کے ساتھ اپنی اس عادت بد کی وجہ سے یہ جھگڑ کر اپنے ساتھ ساتھ اپ کو بھی شرمندہ کرتے ہیں
:نمبر اٹھ
عاشق دوست.....خود کو غالب اور جون ایلیا سمجھنے والے دل پھینک دوست جو آے دن کسی نہ کسی کی محبت میں گرفتار ہوئے پھرتے ہیں ....اور دل توڑے جانے پر یہ مظلوم عاشقوں کا حلیہ بناے پھرتا ہے - بات بات پر اشعار کی ٹانگ توڑنا ان کی سب سے بڑی نشانی ہے
:نمبر نو
امیر دوست ، دوستوں کی تمام اقسام میں اس دوست کو بڑی اہمیت حاصل ہے ...وجہ نام سے ہی ظاہر ہے - اس دوست کا بڑا رعب ہوتا ہے ، اگر یہ دوست احساس برتری کا شکار دوست ہو تو اس کے لئے دوسروں کی بات ماننا اس کی امارت کے خلاف ہوتا ہے- ان کا یہ مزاج دوسرے دوستوں کو احساس کمتری کا شکار کر دیتا ہے...خود کو طاقتور سمجھنے والے یہ دوست اکثر دوسروں کی نظروں میں احمق ہوتے ہیں
دوستوں کی بیان کردہ اقسام میں، اپ خود کو کس قسم کا
دوست سمجھتے ہیں؟
0 comments:
Post a Comment
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔