ایک سکے کی طرح سوشل
میڈیا کے بھی دو رخ ہیں ہم ہیڈز اور ٹیلز کے لغوی معنی کو مثبت اور منفی سے مماثلت
سے سکتے ہیں
-
یہ رخ ٹوس کرنے والے یوزر پر منحصر کرتا ہے کہ آیا وہ
سوشل میڈیا کو مثبت
مقاصد کے لئے مثبت طریقے سے استعمال کر رہا
ہے یا منفی مقاصد کے لئے ناجائز طور پر بروۓ
کار لا رہا ہے – سوشل میڈیا کا بڑھتا استعمال اور اس کی مقبولیت و اہمیت سے انکار نہیں
کیا جا سکتا، جسکی وجہ صارفین کو اس کی جانب سے دیے جانے والے ایسے فیچرز ہیں جن کے
ذریعے وہ باآسانی سماجی روابط قائم کر سکتے ہیں ، معلومات ، تصا ویر، ویڈیوز اور مختلف
چیزیں ایک دوسرے سے شئیر کر سکتے ہیں، اپنی دلچسپی کے مطابق تفریح سے وابستہ مواد سے
لطف اندوز ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ آن لائن بزنس ، مارکیٹنگ، اور جابز اس کی اہمیت
کو چار چاند لگا دیتے ہیں
فیس بک ، ٹویٹر،
سکائپ، مائے سپیس ، یوٹیوب اور انسٹاگرام زیادہ استعمال ہونے کی وجہ سے چند مشہور سوشل میڈیا میں سے ایک ہیں
- معاشرے میں جب بھی کوئی نئی ٹیکنالوجی دریافت
ہوتی ہے تو سب سے پہلے نوجوان نسل میں مقبولیت حاصل کرتی ہے اور پھر آہستہ آہستہ ہر
عمر کے افراد اسے اپناتے ہیں -
٢٠٠٨ میں شہرت پانے والے سوشل میڈیا خاص طور
پر فیس بک نے ہماری طرز زندگی کو یکسر بدل
کر رکھ دیا ہے –پہلے سوشل میڈیا تک رسائی کے لئے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز کو بروئے کار لایا
جاتا تھا ،آج اس کمپیوٹر کی جگہ لیپ ٹاپس ، ٹیبلیٹس ،آئی فونز اور موبائلز جیسی پورٹیبل
ڈیوائسیز نے لے لی ہیں جن میں انٹرنیٹ کی باآسان دستیابی نے سوشل میڈیا کو فروغ دے
کر اس کا استعمال عام بنا دیا ہے – آپ کہیں بھی کسی بھی وقت اسے استعمال کر سکتے ہیں
–اس تبدیلی نے سوشل میڈیا کو اپنی ضرورتوں کے لئے استعمال کرنے کی بجائے اسے ہی ایک
ضرورت بنا دیا ہے
–
موجودہ دور میں ہر
فرد سوشل میڈیا کے استعمال کا عادی ہے – اس
کے جہاں بہت سے فوائد اور مثبت پہلو ہیں وہیں اس کا غلط استعمال اس کے نقصانات میں
بھی وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ کر رہا ہے اور اسے ایک کارآمد کرنسی کی بجائے کھوٹے سکے
میں تبدیل کیا جا رہا ہے اور ان نقصانات سے لڑکیاں سب سے زیادہ متاثر ہوتیں ہیں –
چنانچہ ضرورت اس
امر کی ہے کہ ہم لوگ خاص طور پر
لڑکیوں میں اس چیز
کی آگاہی پیدا کریں کہ وہ کس طرح
سوشل میڈیا کا مثبت
استعمال کر سکتیں ہیں اور سائبر
سائیکوز سے خود کو
دور اور محفوظ رکھ سکتیں ہیں
مندرجہ زیل ہدایات
زیر غور رکھ کر وہ سوشل میڈیا کے مثبت
پہلو سے مستفید ہو
سکتیں ہیں
:
کسی بھی سوشل سائٹ
کی پرائیویسی سیٹنگز کے متعلق مکمل
معلومات ہونی چاہیں کیونکہ وہاں پر دیا گیا آپ کا ای میل
اڈریس اور کنٹیکٹ
نمبر ٹریس کر کے کوئی بھی آپ تک پہنچ سکتا ہے
سوشل میڈیا پر انجان
لوگوں سے دوستی سے گریز کریں
کیونکہ لوگ اپنی
حقیقت کے برعکس خود کو ظاہر کروا کر آپ کا اعتماد حاصل کرتے ہیں – ایسے لوگ زیادہ تر
فیک آئی ڈیز ، جیسے لڑکے لڑکیوں کے نام سے
آئی ڈیز بناتے ہیں اور ذاتی معلومات لے کر بلیک میل کرتے اور نقصان پہنچاتے ہیں –دوست
بناتے ہوئے ہمیشہ یاد رکھیں کہ ہر انسان اعتماد کے قابل نہیں ہوتا
کبھی بھی اپنی تصاویر
سوشل سائٹس پر نہ ڈالیں اور نہ ہی سوشل سرکل کو دکھائیں، یہاں تک کہ سوشل میڈیا کی
فی میل دوستوں کو بھی اپنی اور اپنی فمیلی
اور دیگر دوستوں کی تصاویر دکھانے سے گریز کریں کیونکہ یہ تصاویر پورنوگرافی جیسے گھناونے
اور اخلاق سے گرے ہوئے سائبر کرائم میں استعمال کی جا سکتیں ہیں جس کی سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ دیگر میڈیا پر
بھی چرچا ہے اور اس جرم کا شکار خاص طور پر لڑکیاں ہیں اور اس کی وجہ سے کئی لڑکیوں
کی خودکشی کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں – فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پر موجود لڑکیوں
کی تصاویر کو ایڈٹ کر کے گھٹیا مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے
اپنی پرائیویٹ انفارمیشن
اور روزمرہ کے پلان سوشل سائٹس
پر اپ ڈیٹ کرنے سے
گریز کریں کیونکہ سائبر سٹالکنگ کے زریعے اغواء کے واقعات بھی پیش آ رہے ہیں
سوشل میڈیا پر بنائے
گئے دوستوں سے ویڈیو کالز کرنے
سے حد درجہ گریز کریں
سوشل میڈیا استعمال
کرتے وقت اس بات کا دیھان رکھیں کہ
یہاں ملنے والی محبت
سائبر زدہ بھی ہو سکتی ہے چنانچہ اس سائبر محبت سے بچنے کے لئے اپنے دماغ کی کھڑکیاں
کھول کر رکھیں اور یاد رکھیں کہ جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں سوشل میڈیا پر نہیں
سوشل میڈیا کو میرج
بیورو سمجھنے کی بجائے اسے تفریح
اور مثبت کاموں کے
لئے استعمال کریں
–
سوشل میڈیا پر نظر
آنے والی دوسروں کی زندگی کی ایٹیڈ
حقیقت سے اپنی زندگی کا موازنہ کر کے خود کا
اعتماد کم نہ کریں
کیونکہ اس سے سوائے ڈیپریشن کے اور
کچھ بھی حاصل نہیں
ہوگا
–
ان چند ہدایات کو زیر غور رکھ کر اگر سوشل میڈیا کا استعمال کیا جائے
تو ہم اور دوسرے تمام سوشل میڈیا پر موجود لوگ اس سے مستفید ہو سکتے ہیں اور اس کے
غلط استعمال سے ہونے والے نقصانات سے دور رہ سکتے ہیں- جب ہم بازار سے کوئی الیکٹرونک
یا دوسری چیز لیتے ہیں تو اس کے اندر اسے استعمال
کرنے کے کچھ قانون اور اصول ایک کاغذ پر موجود ہوتے ہیں ، جن کی پیروی کر کہ ہم اس
چیز کو اپنے لئے فائدہ مند بناتے ہیں اور جن کو نظر انداز کرنے سے ہمارا نقصان ہوتا
ہے اسی طرح ہمیں چاہیے کہ ہم سوشل میڈیا کو استعمال کرنے کہ کچھ اصول اپنی میموری میں لکھ کر محفوظ کر لیں تاکہ ہم ان کے انحراف سے ہونے والے نقصانات سے بچ سکیں اور
سوشل میڈیا کو اپنے اور دوسروں کے لئے فائدہ مند بنا سکیں -
تحریر : عالیہ حسن
0 comments:
Post a Comment
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔